ترک زبان کا دن
تحریر: طاہرے گونیش
ہمیں 'ہم' ( متحد قوم)بنانے والی سب سے بڑی اقدار میں سے ایک ہماری زبان ہے۔ "
'ترک زبان، دنیا بھر کی فصیح ترین زبانوں میں سے ہے،ضرورت اس امر کی ہے کہ یہ زبان اس آگہی کے ساتھ برتی جائے۔ '
مصطفی کمال اتاترک
اتاترک نے 26 ستمبر 1932 میں پہلی مرتبہ 'تنظیم برائے ترک زبان'
جسے ترکش میں Türk Dili Kurultay اور مختصر طور پر TDK کہا جاتا ہے، کا افتتاح کیا۔ اور یہ دن سرکاری طور پر منایا۔ (یہ عثمانی حروف سے رومن حروف میں ترک زبان لکھنے، لغات چھاپنے، ترک الفاظ کو دوسری زبانوں لے الفاظ سے چھانٹ کر خالص کرنے، ادبی اصلاحات وضع کرنے، لفظی معنی جاری کرنے و دیگر زبان سے متعلق مواد کو باقاعدہ سرکاری طور پر اور مستند طور پر دیکھنے، پرکھنے اور جاری کرنے کا ادارہ ہے۔ واضح رہے کہ عثمانی رسم الخط کو رومن رسم الخط سے بدلنے کی تحریک مصطفی کمال اتاترک کی پیدائش سے کم از کم نصف صدی قبل عثمانی سلاطین کے دور کی اصلاحات جنھیں ' تنظیمات ' کہا جاتا ہے اس کا حصہ تھی۔ کیونکہ ترک زبان کو عربی و فارسی حروف سے لکھنے سے ترک زبان خود ترکوں کے لئے اجنبی بن چکی تھی اور آدھی آبادی ناخواندہ ہوتی جا رہی تھی۔ اور جیسا تلفظ ترک زبان کے لئے درکار ہے وہ عثمانی حروف کے ذریعے ممکن نہ تھی۔ یہ تحریک آخر کار ایک صدی بعد کامیابی سے ہمکنار ہوئی اور اس حروف کی تبدیلی کی رسم کا باقاعدہ اجراء مصطفٰی کمال اتاترک کے ہاتھوں ہوا۔ پولیٹیکل اسلامسٹس اور ماضی کی دقیانوسیت کے اسیر مذہبی و روایتی طبقے والے افراد اس وجہ سے یعنی بلاوجہ ان سے بغض بھی رکھتے ہیں۔ )
اس وجہ سے ہر 26 ستمبر کو Türk Dil Bayramı یعنی 'ترک زبان کا دن ' کے طور پر منایا جاتا ہے۔
Post a Comment