لہجے کا ترجمہ کیسے کریں؟ از طاہرے گونیش

 لہجے کا ترجمہ کیسے کریں؟

How to interpret an accent?

✍️طاہرے گونیش 



 یہ عالمگیر سچائی ہے کہ بہت سارے لوگوں کو کوئی زبان آتی ہے مگر وہ اس کا ۔خصوص لہجہ سمجھنے میں ناکام ہوتے ہیں جیسے کچھ لوگوں بلکہ زیادہ تر لوگوں کو انگریزی آتی ہے مگر وہ نیٹ فلیکس یا کسی اور جگہ پر بغیر سبٹائٹلز کے بولی ہوئی انگریزی نہیں سمجھ پا رہے ہوتے۔ ایسا کیوں ہے؟ 

اس کا جواب ہے آپ کے دماغ کو اس لہجے کی ٹریننگ نہیں ملی۔ دماغ زبان سیکھنے کی مشین ہے۔ اس میں آپ جو فیڈ کریں گے یہ وہی محفوظ کرے گا اور جب وہ مواد اسے سنائی دے گا تو یہ شناسائی کا الارم بجا دے گا۔ 

ایک الجزائری سٹوڈنٹ نے مجھے کہا کہ میں انگریزی خوب جانتا ہوں مگر جب فلمز دیکھتا ہوں تو سمجھ نہیں آتی کیا بول رہے ہیں ؟ بہت سارے لوگ دنیا بھر میں چینیوں کا مذاق اڑاتے ہیں کہ یہ لوگ چیں چیں چوں چوں چاں چاں وغیرہ بولتے ہیں۔ حالانکہ ایسا ہر گز نہیں۔ 

دراصل آپ کے دماغ میں اس زبان کے حوالے سے معلومات نہیں فیڈ ہوئی ہوتیں اس لئے آپ کو وہ صرف مختلف نا قابل فہم اصوات uncomprehendible voices کی شکل میں سنائی دیتی ہیں۔ 

میں آپ کو بتاؤں کہ چینی زبان ہر گز چوں چاں چیں نہیں ہے بلکہ وہ پراپر الفاظ ہوتے ہیں جن میں ش، ژ، د ،چ ،خ ان سب کا استعمال ہوتا ہے ۔ نی خاو ما؟ آپ کیسے ہیں؟ ووء خان خاو ۔ میں ٹھیک ہوں۔ نی منگ زہ؟ تمہارا نام کیا ہے؟ ووء منگ۔۔۔۔۔ میرا نام ۔۔۔۔ ہے۔ ووء آئی نی۔ مجھے تم سے پیار ہے۔ شے شے۔ شکریہ، بو قا چے۔ یو آر ویلکم۔

 آپ بتائیں مندرجہ بالا چینی مکالمے میں کہاں ہر چیں چاں چوں موجود ہے؟ 

بس آپ کے Aduditory nerves کے پاس اس زبان کا مواد اور معلومات محفوظ نہیں ہوتیں اس لئے آپ خود سے اس۔ زبان کو اصوات سے تعبیر دیتے ہیں۔ 

عربی بھی ساری یلا ولا تعال نہیں ہے۔ بلکہ پورے پورے لفظ ہیں جو آپ کے ذخیرہ الفاظ میں موجود نہیں۔ 

اسی طرح انگریزی کے مختلف لہجات ہوں کا عربی کے آپ کو تب سمجھ آئیں گے جب آپ بہت زیادہ سننے کی پریکٹس کریں گے۔ لوکلز سے بات چیت کریں گے۔ اس حوالے سے بہت مزے کے قصے میرے پاس جمع ہیں۔ 

ایک بار ایک سیمینار میں ڈاکٹر عمر فاروق عبداللہ تشریف لائے تھے۔ ان سے ملنے کا بہت اشتیاق تھا۔ وہ ایک امریکی یہودی تھے جو بعد ازاں مسلمان ہوئے ،مدینہ یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی اور اب بھی امریکی یونیورسٹی میں پروفیسر ہیں۔ بہت علم والی شخصیت ہیں۔ انھوں نے لیکچر دیا تو سوالات کے وقفے میں کوئی ان سے سوال ہی نہ کرے۔ وہ پریشان ہونے لگے۔انتظامیہ نے میرے پاس مائک بھجوایا کہ تم ہماری عزت رکھ لو، سوال پوچھ لو۔ جبکہ میں انتظار کر رہی تھی کوئی اور پوچھے۔ ہر وقت میں ہی کیوں؟ 

خیر، مائک لیا پہلے ان سے کہا مجھے آپ سے ملنے کا سننے کا بہت شوق تھا۔ بولے مجھ سے کوئی سوال کیوں نہیں کر رہا؟ میں نے کہا جناب ان کو آپ کا انگریزی لہجہ سمجھ نہیں آ رہا، وہ کہتے ہیں اگر آپ سے سوال کریں گے تو جو جواب آپ دیں گے وہ ان کو کیسے سمجھ آئے گا؟ بولے پھر تمہیں کیسی میری باتیں سمجھ آ رہی ہیں ؟ میں نے کہا کیونکہ مجھے عادت ہے آپکا کا لہجہ میرے لئے اجنبی نہیں ہے۔ خیر، پھر ان سے اجتہاد پر کوئی سوال پوچھا تھا۔ اور انھوں نے بعد میں مجھ سے رابطہ رکھنے کا بھی کہا تھا۔بہت خوش ہوئے تھے تفصیلی بات چیت کرکے۔

دوسرا واقعہ ہماری کلاس میں ایک چائنیز کے ساتھ پیش آیا۔ میں کلاس میں آئی تو اس نے شکوہ کیا کہ کوئی اس کی بات سمجھ نہیں رہا۔ میں نے کہا ایسا کیوں تم نےکیا کہا؟ اس سے قبل ایک لڑکی بولی، یار یہ کہہ رہی ہے did you have a teach you,اب یہ کونسی انگلش ہے؟ 

میں نے ایک لمحے کو سوچا اس چائنیز کی ناک بہہ رہی تھی اسے زکام تھا۔ میں نے کہا ارے وہ یہ نہیں کہہ رہی کہ did you have a teach you. وہ کہہ رہی ہوگی

Do you have a tissue? 

چینی لڑکی نے زور زور سے سر ہلایا کہ ہاں میں تو یہی کہہ رہی تھی۔ پھر میں نے اسے ٹشو پیپرز نکال کر دیے۔ 

ایک اور عربی کی کلاس میں 

Audio test 

تھا اس میں ابن بطوطہ کی پیدائش کا ذکر تھا۔ اور اس کے سفر کی مختصر تفصیلات۔ اب ہمیں جو صفحہ دیا گیا تھا اس میں خالی جگہیں پر کرنی تھیں۔ ابن بطوطہ کہاں پیدا ہوا تھا۔ یہ تو مجھے بہت اچھی طرح پتہ تھا۔ میں نے لکھ دیا۔ لڑکیوں نے پوچھ پوچھ کر بے چین کر دیا ارے ابن بطوطہ کہاں پیدا ہوا میں نے بتایا کہ غور سے سنو پہلی لائن میں وہ ط ن ج بول رہا ہے اس سے سمجھ جاو۔ خیر جناب کسی نے پنجہ لکھا کسی نے گنجا۔ اور لفظ تھا 

 طنجہ یعنی tangier ۔ ایسا کیوں ہوا ؟ کیوں کہ ان لڑکیوں کے پاس معلومات کی شدید کمی تھی دوسرا ان کی سننے کی صلاحیت کم تھی۔ ایک مترجم کے لئے یعنی interpreter کے لئے جنرل نالج اور سننے کی قوت یہ بہت معنی رکھتی ہے اگر آپ اچھے سامع نہیں ہیں تو آپ اچھے اسپیکر بھی نہیں ہو سکتے۔ اور جب آپ کے پاس جنرل نالج نہ ہو تو پھر آپ اچھا ترجمہ نہیں کر سکتے کیونکہ آپ کامن سینس استعمال نہیں کر پائیں گے۔ 

 اس روز میں شام کو واک کرنے نکلے، ایک بچہ اپنی سائیکل روک کر ماں کو کچھ کہہ رہا تھا۔ جنگیز نے کہا یہ کیا کہہ رہا ہے؟ میں نے کہا آئسکریم مانگ رہا ہے ماں سے۔ اس نے کہا تمہیں کیسے پتہ چلا یہ تو لیتھوانین بول رہا ہے۔ میں نے کہا اس نے لیدائی کا لفظ استعمال کیا جو لاطینی زبان میں ایلادو سے نکلا ہے چونکہ ایلادو آئسکریم کو کہتے ہیں تو اس نے گریرتینالہ لیدائی کہا۔ اس کا لفظی مطلب میٹھی آئسکریم۔ اور واقعی پھر ماں اس کو آئسکریم دلانے لگی۔ تو اس طرح اگر میرے پاس لاطینی زبان کا ذخیرہ الفاظ نہ ہوتا تو مجھے کیسے پتہ چلتا وہ کیا کہہ رہا ہے۔ 


Post a Comment

Previous Post Next Post