ترکش کیسے سیکھیں؟
تحریر : طاہرے گونیش
عموما یہ سوال متجسسین اور تشنگان علم کی جانب سے پوچھا جاتا ہے یا پھر وہ جو ترکش ڈرامہ سیریلز کو ترکش میں سمجھنا چاہتے ہیں۔ یہ بہت خوش آئند بات ہے کہ آپ کے اندر کوئی جستجو پیدا ہوجائے۔ دنیا میں کچھ بھی ناممکن نہیں اور پھر زبان سیکھنا تو ہر گز نہیں،لیکن یہ مشکل و مسلسل عمل ضرور ہے۔ یہ کسی ڈرامہ کی قسط نہیں کہ جب جی چاہا لگا کر دیکھ لی جب جی چاہا بند کر لی۔
بہرحال ترکش زبان کے حوالے سے چند حقائق میں آپ کے سامنے رکھنا چاہتی ہوں۔
ترکش زبان سے اردو زبان نکلی ہے یہ خیال جتنا جلدی دل و دماغ سے نکال دیں اتنا اچھا ہوگا۔ کیونکہ مشترک الفاظ (common words)ہی سب سے زیادہ آپ کو گمراہ کریں گے۔کیونکہ ترکش میں ان الفاظ کے جو معنی ہوتے ہیں وہ اردو میں ہر گز وہی معنی نہیں ہوتے۔ مثلا مسافر لفظ ترکش میں مہمان کے لئے استعمال
ہوتا ہے۔ جبکہ اردو والے ' مسافر 'کے لئے ترکش میں 'یولجو'(Yolcu)
کا لفظ ہے۔
اجنبی لفظ اردو میں انجان شخص کے لئے استعمال ہوتا ہے جبکہ ترکش میں عیسائی یا مسیحی افراد کے لئے یا جو ذمی لوگ ہوتے ہیں ان کے لئے استعمال ہوتا ہے۔
اردو کا لفظ بیہودہ ، فضول یا برے کے معنوں میں استعمال ہوتا ہے۔ جبکہ ترکش میں بھی یہ لفظ بیہودہ(beyhûde) موجود تو ہے مگر اس کا معنی۔ لایعنی ہے یعنی کہ لایعنی سی کوشش ، لایعنی بات، لاحاصل اس طرح کے معنوں میں استعمال ہوتا ہے۔
اس طرح بے شمار الفاظ ہیں جو آپ کو گمراہ کر دیں گے اگر آپ یہ سوچ کر چلیں کہ ارے یہ لفظ تو اردو میں بھی ہے۔ بے شک ہے مگر اس کا معنی اور استعمال کا طریقہ ترکش میں الگ ہے۔ جس طرح ہمیں ترجمے
کی پہلی کلاس میں کہا جاتا ہے کہ آپ یہ خیال دل سے نکال دیں کہ اگر آپ کو دو یا دو سے زیادہ زبانیں آتی ہیں تب ہی آپ مترجم بن سکتے ہیں۔ کیونکہ زبان ترجمے میں استعمال ہونے والا 'آلہ' تو ہے مگر اس کی پہلی شرط نہیں ہے۔ پہلی شرط آپ کو ترجمے کے تمام پہلو، تکنیک، اور نصاب پڑھنا پڑے گا۔ یہ پوری ایک ڈگری کی شکل میں آپ کم از کم چار سالہ یا چھ سالہ کورس کی شکل میں پڑھتے ہیں۔ اس لئے ہر کوئی اپنے ساتھ بلاوجہ ٹرانسلیٹر نام کی دم نہ لگائے کہ اسے زبان آتی ہے فلاں۔
اب آتے ہیں ترک زبان کے چند خصائص و فضائل کی جانب جو اسے دوسری زبانوں سے جدا کرتی ہے۔
1۔ ترک زبان انڈو یورپین زبان نہیں ہے بلکہ یہ آلطائے گروپ سے تعلق رکھنی والی زبان ہے۔ آلطائے زبانیں ان کو کہا جاتا ہے جو اورال پہاڑی کے دامن میں بسنے والی خانہ بدوش اقوام بولا کرتی تھیں جو آج کل کوہ قافی یا ترک ، جارجین ، داغستانی، سرکیشیائی وغیرہ ہیں۔ اگر کوئی عالمی زبان گرامر یا ساخت کے حوالے سے ترکش سے قریب ہے وہ ہے جاپانی زبان۔ جی ہاں ۔
2۔ ترک زبان ایک agglutunative زبان ہے۔ اب یہ کہا شے ہے؟ اس کا مطلب ہے کہ ترک زبان میں کوئی بھی مرکزی فعل یا اسم اپنے ساتھ لاحقے یعنی suffixes لگاتا جاتا ہے اور یوں ایک لفظ سے آپ پورا جملہ بھی بنا سکتے ہیں۔ اس لئے ترک الفاظ یا بہت مختصر ہوتے ہیں یا بہت طویل ۔
مثال کے طور پر
لفظ ہے
سب سے مختصر
Ev
یعنی گھر
اب اس کے ساتھ آپ کیسے لاحقے لگا سکتے ہیں
Ev + ler = evler
یہ ہوگیا جمع گھر یعنی گھروں .
Ev+im =evim میرا گھر
Evim+den=evimden میرے گھر سے
Evim+e=evime میرے گھر کو
Ev+leri+miz+de= evlerimizde ہمارے گھروں میں
اس طرح لفظ ہے
Oda یعنی کمرہ
Oda+na= odana تمہارے کمرے میں
Oda+da = odada کمرے کے اندر
اس طرح آپ کسی بھی فعل یا اسم کے ساتھ صرف لاحقے لگاتے ہیں اور جملہ واضح ہوتا جاتا ہے۔ یعنی آپ کو کسی امدادی فعل کی یا کسی اور چیز کی ضرورت الگ سے لکھنے کی ضرورت نہیں پڑتی۔
3۔ترک زبان میں کوئی Gender Discrimination یعنی جنس کی تفریق نہیں ہے۔
جیسے he ,she ,it
یہ سب o
'او'
کہہ کر مخاطب ہوتے ہیں۔
مثلا
O geliyor
O= وہ
gelmek= آنا
Geliyor = آ رہا ہے/ آ رہی ہے
یہ دونوں بلکہ تینوں جنس کے لئے استعمال ہوتا ہے۔ جیسے O geliyor سے آپ اندازہ نہیں لگا سکتے کہ کون آ رہا ہے کوئی مرد یا خاتون یا کتا بلی ۔ آپ کو مزید وضاحت کی ضرورت پڑے گی یا پھر آپ کو دیکھ کر اندازہ کرنا ہوگا۔
4.ترکش زبان کی اساس vowel harmony ہے۔ یعنی ترکش میں vowels
کو دو اقسام میں رکھا گیا ہے
ایک
Front mouth vowels یعنی خفیف نرم ادائیگی والے
جیسے کہ e,i,ö,ü
ان میں آپ کو ہونٹ اور زبان کی نوک کو گول بنا کر ادا کرنا پڑتا ہے۔
اس کٹیگری کو ترکش میں Kapalı یعنی بند واولز کہتے ہیں۔
Back mouth vowels منہ بھر کر ادا ہونے والے
جیسے کہ a,ı,o,u
جبکہ ان میں آپ کو زبان، منہ کھول کر ادا کرنا پڑتا ہے۔
اور ان واولز کو ترکش میں Açık یعنی کھلے واولز کہتے ہیں۔ چونکہ واولز الفاظ کی ادائی میں یعنی pronunciation
میں بڑا کردار ادا کرتے ہیں اس لئے آپ کو جب تک واول ہارمونی نہیں آئے گی ترکش کو بھول جائیں۔
اب واول ہارمونی سے کیا مراد ہے؟
اوپر جو دو کیٹیگریز ہیں ان کے لئے کچھ قواعد و ضوابط ہیں
یعنی
اگر کوئی لفظ
اپنے اندر جس کٹیگری کا واول رکھتا ہے آپ نے اگلا واول بھی اسی کٹیگری کا استعمال کرنا ہے دوسری کیٹیگری والا نہیں۔
مثلا ایک لفظ آپ نے ترک سیریلز میں سنا ہوگا۔
Alâka
اس کا مطلب ہے تعلق۔
آپ نے دیکھا ہوگا اس لفظ میں تین بار
A
استعمال ہوا ہے۔ یہ واول ہارمونی ہے یعنی
A
کے ساتھ یا تو A آئے گا یا کوئی دوسرا لفظ ہو جس میں آخری واول A ہو تو پھر آپ اس کیٹیگریز میں دیکھیں کہ کون سا واول آئے گا آپ دوسری کٹیگری کا نہیں استعمال کر سکتے
یعنی
آپ ایسے نہیں لکھ سکتے
Alâke
یہ غلط ہوجائے گا ہاں البتہ
آپ نے اس لفظ سے دوسرا لفظ بنانا ہو جیسےAlâkalıیعنی relevant تو آپ نے دیکھا میں نے اسی واول کیٹیگری سے I واول کا انتخاب کیا نہ کہ دوسری کٹیگری سے۔
چنانچہ اب ہم جملہ بناتے ہیں
Ne Alâkası?
Ne Alâka var?
یعنی اس کا کیا تعلق ہے؟
اب آپ نے دیکھا a کے بعد ו آیا، e, یا i نہیں۔
کھیل کو Oyun کہتے ہیں تو آپ نے دیکھا O کے بعد u آیا ü نہیں .اسی طرح دوسری کٹیگری کے واولز کے لئے مثال
Ev گھر
اس کے ساتھ میں Eva نہیں لکھ سکتی میں اگر کہوں کہ گھر کو تو مجھے eve
کہنا پڑے گا۔
یہاں میں پہکی کیٹیگری کا واول نہیں ڈال سکتی۔
یہ واولز کا ٹیبل آپ کو یاد کرنا پڑے گا۔
5.
Elongated vowels
یہ واولز وہ ہیں جو آپ کو تھوڑے طویل کرکے بولنے پڑتے ہیں ان کو اکثر سائلنٹ واولز کہا جاتا ہے۔ کیونکہ ان کی بذات خود کوئی قابل ذکر آواز نہیں ہوتی۔
ان میں سب سے ضروری واول ہے
Ğ,ğ
اس کو yumuşak g نرم گاف کہا جاتا ہے۔
اس سے کوئی لفظ شروع نہیں ہوتا مگر یہ کسی لفظ کے بیچ یا آخر میں آتا ہے۔
اس لفظ کو آپ نے تھوڑا لمبا کرکے ادا کرنا ہے۔
مثال کے طور پر
Erdoğan
آپ نے اس کو ایسے پڑھنا ہے
ایر دو آآآن۔ یعنی تین الف کے برابر لمبا کرنا ہے۔
اردگان نہیں پڑھنا خدا کا واسطہ۔
اسی طرح لفظ۔ yağ یعنی تیل اس کو یاااع پڑھنا ہے۔ مگر ع کی آواز عربی جیسی نہیں آنی چاہیے۔
اسی طرح کچھ الفاظ جو عربی سے آئے ہیں ترکش میں ان کو بھی لمبا کرکے بولا جاتا ہے
اوپر آپ نے دیکھا ایک
لفظ Alâka اس میں a کے اوپر
نشان آپ کو اس لئے نظر آ رہا ہے کیونکہ یہ اس کے loan word
یا غیر ترکش لفظ ہونے
کی طرف اشارہ ہے۔
الثر جس لفظ کے اندر
â,û,ê,î
ہوں وہ صد فی صد غیر ترک الفاظ ہوتے ہیں جیسے
Ahkâm, آرڈر یا فیصلہ
,kastî, جان بوجھ کر
hâyâlî, خیالی
اس طرح کے سارے الفاظ تھوڑے سے لمبے کرکے اسا ہوتے ہیں۔
ان میں کچھ الفاظ بہت گمراہ کر دیتے ہیں
ان کو استثنائی لفظ کہا جاتا ہے ان کا تلفظ کسی غیر ترک کے لئے بڑا مشکل ہوتا ہے اس لئے ان الفاظ سے الثر مقامی و غیر مقامی ہونے کی پہچان بھی ہوجاتی ہے۔
وہ الفاظ ہیں
Kağıt (کاغذ) اس میں دیکھیں تین واولز ایک ساتھ آگئے اس لئے آپ کو یہ بڑے سلیقے اور طریقے سے ادا کرنا ہے یعنی عام حالات میں اس کو لوگ کاعت بولتے ہیں جو غلط ہے اس کو
کیاعط اس طرح کرکے بولنا ہوتا ہے۔
دوسرا لفظ ہے
Saat ساعت یعنی گھڑی، ،گھنٹہ
Kalp دل
Hâlâ ابھی تک
ان سب کت تلفظ میں بہت تکنیک استعمال ہوتی ہے۔
اس لئے فارنرز کے لئے یہ ادا کرنا تھوڑا نہیں بہت مشکل ہوتا ہے اوع ساتھ ہی ساتھ وہ ğ,I,ö,ü
یہ سب بھی بہت مشکل سے ادا کرتے ہیں۔ ان کی غکط ادائی سے سارے لفظ کی ساخت اور معنی بدل جاتا ہے۔
ترکش گرامر بہت پیچیدہ اور طویل ہے ایک پوسٹ کے ذریعے سکھانا اور تفصیل بیان کرنا ممکن ہی نہیں۔ کم سے کم بھی ایک سال کا کورس بنیادی چیزیں سیکھنے کے لئے ہوتا ہے۔ میرے پاس فرصت ہو تو سکھاؤں مگر فرصت ہی نہیں اس لیے
آپ ان تمام باتوں کو دھیان میں رکھتے ہوئے
یعنی ذخیرہ الفاظVocabulary
مضبوط کرنے کے بعد
کسی بھی ترکش سکھانے والے ادارے جو آپ کو قریب پڑتا ہو میں انرول ہوجائیے۔ پاکستان میں
YUNUS EMRE INSTITUTE
TURKISH DEPARTMENT NUML
یہ باقاعدہ ترک حکومت کی جانب سے تعاون و قائم کردہ ادارے ہیں ان میں داخلہ لیجئے۔ یا پھر کسی بھی اچھے ترک مقامی ٹیچر سے یوٹیوب پر مفت سیکھیے۔ ان کے چینل کو روزانہ فالو کیجئے۔

Post a Comment